EN हिंदी
فرحت ندیم ہمایوں شیاری | شیح شیری

فرحت ندیم ہمایوں شیر

7 شیر

ڈھونڈیں گے ہر اک چیز میں جینے کی امنگیں
دل کی کسی خواہش کو بھی ماریں گے نہیں ہم

فرحت ندیم ہمایوں




دل ایسا مکاں ہے جو اگر ٹوٹ گیا تو
لگ جائیں گی صدیاں نئی تعمیر میں لکھ دے

فرحت ندیم ہمایوں




میرا ہر خواب تو بس خواب ہی جیسا نکلا
کیا کسی خواب کی تعبیر بھی ہو سکتی ہے

فرحت ندیم ہمایوں




ملنا ہے اگر خود سے تو پھر دیر نہ کرنا
کھو جانے کا ڈر ہوتا ہے تاخیر میں لکھ دے

فرحت ندیم ہمایوں




نہیں ہوتی ہے راہ عشق میں آسان منزل
سفر میں بھی تو صدیوں کی مسافت چاہئے ہے

فرحت ندیم ہمایوں




ترا دیدار ہو آنکھیں کسی بھی سمت دیکھیں
سو ہر چہرے میں اب تیری شباہت چاہئے ہے

فرحت ندیم ہمایوں




یہ کیوں کہتے ہو راہ عشق پر چلنا ہے ہم کو
کہو کہ زندگی سے اب فراغت چاہئے ہے

فرحت ندیم ہمایوں