EN हिंदी
اسرار الحق مجاز شیاری | شیح شیری

اسرار الحق مجاز شیر

33 شیر

آپ کی مخمور آنکھوں کی قسم
میری مے خواری ابھی تک راز ہے

اسرار الحق مجاز




اے شوق نظارہ کیا کہئے نظروں میں کوئی صورت ہی نہیں
اے ذوق تصور کیا کیجے ہم صورت جاناں بھول گئے

اسرار الحق مجاز




بہت مشکل ہے دنیا کا سنورنا
تری زلفوں کا پیچ و خم نہیں ہے

اسرار الحق مجاز




بتاؤں کیا تجھے اے ہم نشیں کس سے محبت ہے
میں جس دنیا میں رہتا ہوں وہ اس دنیا کی عورت ہے

اسرار الحق مجاز




بتاؤں کیا تجھے اے ہم نشیں کس سے محبت ہے
میں جس دنیا میں رہتا ہوں وہ اس دنیا کی عورت ہے

اسرار الحق مجاز




چھپ گئے وہ ساز ہستی چھیڑ کر
اب تو بس آواز ہی آواز ہے

اسرار الحق مجاز




دفن کر سکتا ہوں سینے میں تمہارے راز کو
اور تم چاہو تو افسانہ بنا سکتا ہوں میں

اسرار الحق مجاز




ڈبو دی تھی جہاں طوفاں نے کشتی
وہاں سب تھے خدا کیا نا خدا کیا

اسرار الحق مجاز




ہم عرض وفا بھی کر نہ سکے کچھ کہہ نہ سکے کچھ سن نہ سکے
یاں ہم نے زباں ہی کھولی تھی واں آنکھ جھکی شرما بھی گئے

اسرار الحق مجاز