EN हिंदी
اسرار الحق مجاز شیاری | شیح شیری

اسرار الحق مجاز شیر

33 شیر

دفن کر سکتا ہوں سینے میں تمہارے راز کو
اور تم چاہو تو افسانہ بنا سکتا ہوں میں

اسرار الحق مجاز




چھپ گئے وہ ساز ہستی چھیڑ کر
اب تو بس آواز ہی آواز ہے

اسرار الحق مجاز




بتاؤں کیا تجھے اے ہم نشیں کس سے محبت ہے
میں جس دنیا میں رہتا ہوں وہ اس دنیا کی عورت ہے

اسرار الحق مجاز




بتاؤں کیا تجھے اے ہم نشیں کس سے محبت ہے
میں جس دنیا میں رہتا ہوں وہ اس دنیا کی عورت ہے

اسرار الحق مجاز




بہت مشکل ہے دنیا کا سنورنا
تری زلفوں کا پیچ و خم نہیں ہے

اسرار الحق مجاز




اے شوق نظارہ کیا کہئے نظروں میں کوئی صورت ہی نہیں
اے ذوق تصور کیا کیجے ہم صورت جاناں بھول گئے

اسرار الحق مجاز