بس اسی امید پہ ہوتا گیا برباد میں
گر کبھی بکھرا تو آ کر تو سنبھالے گا مجھے
عکس سمستی پوری
بک جاتا ہوں ہاتھوں ہاتھ
حد سے زیادہ سستا ہوں
عکس سمستی پوری
ایک رشتہ جسے میں دے نہ سکا کوئی نام
ایک رشتہ جسے تا عمر نبھائے رکھا
عکس سمستی پوری
جس ہوا نے مجھے جلائے رکھا
پھر اسی نے بجھا دیا مجھ کو
عکس سمستی پوری
کیسے تم بھول گئے ہو مجھے آسانی سے
عشق میں کچھ بھی تو آسان نہیں ہوتا ہے
عکس سمستی پوری
تھا مجھے وہم و گماں کی وہ فقط میری ہے
اور اس نے بھی بھرم میرا بنائے رکھا
عکس سمستی پوری
تو صرف میری ہے اس کا غرور ہے مجھ کو
اگر یہ وہم میرا ہے تو کوئی بات نہیں
عکس سمستی پوری
اس نے یوں راستہ دیا مجھ کو
راستے سے ہٹا دیا مجھ کو
عکس سمستی پوری
یار میں اتنا بھوکا ہوں
دھوکا بھی کھا لیتا ہوں
عکس سمستی پوری