اس نے یوں راستہ دیا مجھ کو
راستے سے ہٹا دیا مجھ کو
دور کرنے کے واسطے خود سے
خود کا ہی واسطہ دیا مجھ کو
موت ہی کچھ سکون دے شاید
زندگی نے تھکا دیا مجھ کو
جب مرے بال و پر شکستہ ہوئے
تب قفس سے اڑا دیا مجھ کو
جس ہوا نے مجھے جلائے رکھا
پھر اسی نے بجھا دیا مجھ کو
غزل
اس نے یوں راستہ دیا مجھ کو
عکس سمستی پوری