برسات تھم چکی ہے مگر ہر شجر کے پاس
اتنا تو ہے کہ آپ کا دامن بھگو سکے
احسن یوسف زئی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہماری سانسیں ملی ہیں گن کے
نہ جانے کتنے بجے ہیں دن کے
احسن یوسف زئی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کاغذ کی ناؤ ہوں جسے تنکا ڈبو سکے
یوں بھی نہیں کہ آپ سے یہ بھی نہ ہو سکے
احسن یوسف زئی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لٹیروں کے لیے سوتی ہیں آنکھیں
مگر ہم اپنے اندر جاگتے ہیں
احسن یوسف زئی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نیند کو لوگ موت کہتے ہیں
خواب کا نام زندگی بھی ہے
احسن یوسف زئی
روز و شب بیچ دیے ہیں میں نے
اس بلندی سے گراتا کیا ہے
احسن یوسف زئی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سب کے آنگن جھانکنے والے ہم سے ہی کیوں بیر تجھے
کب تک تیرا رستہ دیکھیں ساری رات کے جاگے ہم
احسن یوسف زئی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |