پانی نے جسے دھوپ کی مٹی سے بنایا
وہ دائرہ ربط بگڑنے کے لیے تھا
حنیف ترین
وہ دھوپ تھی کہ زمیں جل کے راکھ ہو جاتی
برس کے اب کے بڑا کام کر گیا پانی
لئیق عاجز
ٹیگز:
| قلم |
| 2 لائنیں شیری |
حیران مت ہو تیرتی مچھلی کو دیکھ کر
پانی میں روشنی کو اترتے ہوئے بھی دیکھ
محمد علوی
ٹیگز:
| قلم |
| 2 لائنیں شیری |
وہ مجبوری موت ہے جس میں کاسے کو بنیاد ملے
پیاس کی شدت جب بڑھتی ہے ڈر لگتا ہے پانی سے
محسن اسرار
ہنستا پانی، روتا پانی
مجھ کو آوازیں دیتا تھا
ناصر کاظمی
ٹیگز:
| قلم |
| 2 لائنیں شیری |
ہم انتظار کریں ہم کو اتنی تاب نہیں
پلا دو تم ہمیں پانی اگر شراب نہیں
نوح ناروی
میں نے اپنی خشک آنکھوں سے لہو چھلکا دیا
اک سمندر کہہ رہا تھا مجھ کو پانی چاہئے
راحتؔ اندوری
ٹیگز:
| قلم |
| 2 لائنیں شیری |