EN हिंदी
انسان شیاری | شیح شیری

انسان

40 شیر

گھروں پہ نام تھے ناموں کے ساتھ عہدے تھے
بہت تلاش کیا کوئی آدمی نہ ملا

بشیر بدر




اسی لئے تو یہاں اب بھی اجنبی ہوں میں
تمام لوگ فرشتے ہیں آدمی ہوں میں

بشیر بدر




اے شیخ آدمی کے بھی درجے ہیں مختلف
انسان ہیں ضرور مگر واجبی سے آپ

بیخود دہلوی




فرشتہ ہے تو تقدس تجھے مبارک ہو
ہم آدمی ہیں تو عیب و ہنر بھی رکھتے ہیں

دل ایوبی




دیوتاؤں کا خدا سے ہوگا کام
آدمی کو آدمی درکار ہے

فراق گورکھپوری




انسان کی بلندی و پستی کو دیکھ کر
انساں کہاں کھڑا ہے ہمیں سوچنا پڑا

حبیب حیدرآبادی




آدمی کا آدمی ہر حال میں ہمدرد ہو
اک توجہ چاہئے انساں کو انساں کی طرف

حفیظ جونپوری