EN हिंदी
مشہور شیاری | شیح شیری

مشہور

248 شیر

کوئی نام و نشاں پوچھے تو اے قاصد بتا دینا
تخلص داغؔ ہے وہ عاشقوں کے دل میں رہتے ہیں

داغؔ دہلوی




ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے
مری جاں چاہنے والا بڑی مشکل سے ملتا ہے

those who meet you lovingly then into dust you grind
those who bear affection, dear, are very hard to find

داغؔ دہلوی




نہ جانا کہ دنیا سے جاتا ہے کوئی
بہت دیر کی مہرباں آتے آتے

داغؔ دہلوی




وفا کریں گے نباہیں گے بات مانیں گے
تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا

داغؔ دہلوی




یہ سیر ہے کہ دوپٹہ اڑا رہی ہے ہوا
چھپاتے ہیں جو وہ سینہ کمر نہیں چھپتی

داغؔ دہلوی




کہاں تو طے تھا چراغاں ہر ایک گھر کے لیے
کہاں چراغ میسر نہیں شہر کے لیے

دشینتؔ کمار




کیسے آکاش میں سوراخ نہیں ہو سکتا
ایک پتھر تو طبیعت سے اچھالو یارو

دشینتؔ کمار