دیدار کی طلب کے طریقوں سے بے خبر
دیدار کی طلب ہے تو پہلے نگاہ مانگ
ignorant of mores when seeking visions bright
if you want the vision, you first need the sight
آزاد انصاری
حاصل اس مہ لقا کی دید نہیں
عید ہے اور ہم کو عید نہیں
بیخود بدایونی
کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی
ہم کو اگر میسر جاناں کی دید ہوتی
غلام بھیک نیرنگ
اب اور دیر نہ کر حشر برپا کرنے میں
مری نظر ترے دیدار کو ترستی ہے
غلام مرتضی راہی
کچھ نظر آتا نہیں اس کے تصور کے سوا
حسرت دیدار نے آنکھوں کو اندھا کر دیا
save visions of her, nothing comes to mind
the longing for her sight surely turned me blind
حیدر علی آتش
ٹوٹیں وہ سر جس میں تیری زلف کا سودا نہیں
پھوٹیں وہ آنکھیں کہ جن کو دید کا لپکا نہیں
حقیر
جو اور کچھ ہو تری دید کے سوا منظور
تو مجھ پہ خواہش جنت حرام ہو جائے
حسرتؔ موہانی