EN हिंदी
دیودار شیاری | شیح شیری

دیودار

27 شیر

دیدار کی طلب کے طریقوں سے بے خبر
دیدار کی طلب ہے تو پہلے نگاہ مانگ

ignorant of mores when seeking visions bright
if you want the vision, you first need the sight

آزاد انصاری




حاصل اس مہ لقا کی دید نہیں
عید ہے اور ہم کو عید نہیں

بیخود بدایونی




کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی
ہم کو اگر میسر جاناں کی دید ہوتی

غلام بھیک نیرنگ




اب اور دیر نہ کر حشر برپا کرنے میں
مری نظر ترے دیدار کو ترستی ہے

غلام مرتضی راہی




کچھ نظر آتا نہیں اس کے تصور کے سوا
حسرت دیدار نے آنکھوں کو اندھا کر دیا

save visions of her, nothing comes to mind
the longing for her sight surely turned me blind

حیدر علی آتش




ٹوٹیں وہ سر جس میں تیری زلف کا سودا نہیں
پھوٹیں وہ آنکھیں کہ جن کو دید کا لپکا نہیں

حقیر




جو اور کچھ ہو تری دید کے سوا منظور
تو مجھ پہ خواہش جنت حرام ہو جائے

حسرتؔ موہانی