جی چاہتا ہے آج عدمؔ ان کو چھیڑئیے
ڈر ڈر کے پیار کرنے میں کوئی مزا نہیں
عبد الحمید عدم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جن کو دولت حقیر لگتی ہے
اف وہ کتنے امیر ہوتے ہیں
عبد الحمید عدم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جن سے انساں کو پہنچتی ہے ہمیشہ تکلیف
ان کا دعویٰ ہے کہ وہ اصل خدا والے ہیں
عبد الحمید عدم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جس سے چھپنا چاہتا ہوں میں عدمؔ
وہ ستم گر جا بجا موجود ہے
عبد الحمید عدم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو اکثر بار ور ہونے سے پہلے ٹوٹ جاتے تھے
وہی خستہ شکستہ عہد و پیماں یاد آتے ہیں
عبد الحمید عدم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جنوں اب منزلیں طے کر رہا ہے
خرد رستہ دکھا کر رہ گئی ہے
عبد الحمید عدم
ٹیگز:
| دیوان |
| 2 لائنیں شیری |
کبھی تو دیر و حرم سے تو آئے گا واپس
میں مے کدے میں ترا انتظار کر لوں گا
عبد الحمید عدم