EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جدا ہوگی کسک دل سے نہ اس کی
جدا ہوتے ہوئے اچھا لگا تھا

انور مسعود




میں اپنے دشمنوں کا کس قدر ممنون ہوں انورؔ
کہ ان کے شر سے کیا کیا خیر کے پہلو نکلتے ہیں

انور مسعود




میں نے انورؔ اس لیے باندھی کلائی پر گھڑی
وقت پوچھیں گے کئی مزدور بھی رستے کے بیچ

انور مسعود




مسجد کا یہ مائک جو اٹھا لائے ہو اے انورؔ
کیا جانئے کس وقت اذاں دینے لگے گا

انور مسعود




نزدیک کی عینک سے اسے کیسے میں ڈھونڈوں
جو دور کی عینک ہے کہیں دور پڑی ہے

انور مسعود




نرسری کا داخلہ بھی سرسری مت جانئے
آپ کے بچے کو افلاطون ہونا چاہئے

انور مسعود




پلکوں کے ستارے بھی اڑا لے گئی انورؔ
وہ درد کی آندھی کی سر شام چلی تھی

انور مسعود