EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

سو ملیں زندگی سے سوغاتیں
ہم کو آوارگی ہی راس آئی

علی سردار جعفری




شب کے سناٹے میں یہ کس کا لہو گاتا ہے
سرحد درد سے یہ کس کی صدا آتی ہے

علی سردار جعفری




شکایتیں بھی بہت ہیں حکایتیں بھی بہت
مزا تو جب ہے کہ یاروں کے رو بہ رو کہیے

علی سردار جعفری




تو وہ بہار جو اپنے چمن میں آوارہ
میں وہ چمن جو بہاراں کے انتظار میں ہے

علی سردار جعفری




یہ کس نے فون پے دی سال نو کی تہنیت مجھ کو
تمنا رقص کرتی ہے تخیل گنگناتا ہے

علی سردار جعفری




یہ مے کدہ ہے یہاں ہیں گناہ جام بدست
وہ مدرسہ ہے وہ مسجد وہاں ملے گا ثواب

علی سردار جعفری




یہ تیرا گلستاں تیرا چمن کب میری نوا کے قابل ہے
نغمہ مرا اپنے دامن میں آپ اپنا گلستاں لاتا ہے

علی سردار جعفری