EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یہاں تک کر لیا مصروف خود کو
اکیلی ہو گئی تنہائی میری

وکاس شرما راز




یہاں تک کر لیا مصروف خود کو
اکیلی ہو گئی تنہائی میری

وکاس شرما راز




یہ صدا کاش اسی نے دی ہو
اس طرح وہ ہی بلاتا ہے مجھے

وکاس شرما راز




زندگی کی ہنسی اڑاتی ہوئی
خواہش مرگ سر اٹھاتی ہوئی

وکاس شرما راز




زندگی کی ہنسی اڑاتی ہوئی
خواہش مرگ سر اٹھاتی ہوئی

وکاس شرما راز




اک سمندر کے حوالے سارے خط کرتا رہا
وہ ہمارے ساتھ اپنے غم غلط کرتا رہا

ولاس پنڈت مسافر




لینے والے تو سبھی کچھ لے گئے
آپ بھی احسان تھوڑا کیجئے

ولاس پنڈت مسافر