EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

رفتہ رفتہ قبول ہوں گے اسے
روشنی کے لیے نئے ہیں ہم

وکاس شرما راز




روز یہ خواب ڈراتا ہے مجھے
کوئی سایہ لیے جاتا ہے مجھے

وکاس شرما راز




روز یہ خواب ڈراتا ہے مجھے
کوئی سایہ لیے جاتا ہے مجھے

وکاس شرما راز




تنہا ہوتا ہوں تو مر جاتا ہوں میں
میرے اندر تو زندہ ہو جاتا ہے

وکاس شرما راز




تو بھی ناراض بہت ہے مجھ سے
زندگی تجھ سے خفا ہوں میں بھی

وکاس شرما راز




تو بھی ناراض بہت ہے مجھ سے
زندگی تجھ سے خفا ہوں میں بھی

وکاس شرما راز




اسے چھوا ہی نہیں جو مری کتاب میں تھا
وہی پڑھایا گیا مجھ کو جو نصاب میں تھا

وکاس شرما راز