EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

زندگی راضی نہیں تھی غم اٹھانے کے لئے
ہم چلے آئے یہاں تک مسکرانے کے لئے

ارملا مادھو




زندگی راضی نہیں تھی غم اٹھانے کے لئے
ہم چلے آئے یہاں تک مسکرانے کے لئے

ارملا مادھو




گیا قریب جو پروانہ رہ گیا جل کر
جمال خاص حدوں تک جمال ہوتا ہے

عروج زیدی بدایونی




اس دلبری کی شان کے قربان جائیے
اب دل دہی کو آئے ہیں جب دل نہیں رہا

عروج زیدی بدایونی




اس دلبری کی شان کے قربان جائیے
اب دل دہی کو آئے ہیں جب دل نہیں رہا

عروج زیدی بدایونی




قدم قدم پہ میں سنبھلا ہوں ٹھوکریں کھا کر
یہ ٹھوکروں نے بتایا غلط روی کیا ہے

عروج زیدی بدایونی




ملتی ہے غم سے روح کو اک لذت حیات
جو غم نصیب ہے وہ بڑا خوش نصیب ہے

وفا ملک پوری