زندگی راضی نہیں تھی غم اٹھانے کے لئے
ہم چلے آئے یہاں تک مسکرانے کے لئے
ارملا مادھو
زندگی راضی نہیں تھی غم اٹھانے کے لئے
ہم چلے آئے یہاں تک مسکرانے کے لئے
ارملا مادھو
گیا قریب جو پروانہ رہ گیا جل کر
جمال خاص حدوں تک جمال ہوتا ہے
عروج زیدی بدایونی
اس دلبری کی شان کے قربان جائیے
اب دل دہی کو آئے ہیں جب دل نہیں رہا
عروج زیدی بدایونی
اس دلبری کی شان کے قربان جائیے
اب دل دہی کو آئے ہیں جب دل نہیں رہا
عروج زیدی بدایونی
قدم قدم پہ میں سنبھلا ہوں ٹھوکریں کھا کر
یہ ٹھوکروں نے بتایا غلط روی کیا ہے
عروج زیدی بدایونی
ملتی ہے غم سے روح کو اک لذت حیات
جو غم نصیب ہے وہ بڑا خوش نصیب ہے
وفا ملک پوری