EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ایسی پیاس اور ایسا صبر
دریا پانی پانی ہے

وکاس شرما راز




اثر ہے یہ ہماری دستکوں کا
جہاں دیوار تھی در ہو گیا ہے

وکاس شرما راز




اثر ہے یہ ہماری دستکوں کا
جہاں دیوار تھی در ہو گیا ہے

وکاس شرما راز




بلا کا حبس تھا پر نیند ٹوٹتی ہی نہ تھی
نہ کوئی در نہ دریچہ فصیل خواب میں تھا

وکاس شرما راز




دشت کی خاک بھی چھانی ہے
گھر سی کہاں ویرانی ہے

وکاس شرما راز




دشت کی خاک بھی چھانی ہے
گھر سی کہاں ویرانی ہے

وکاس شرما راز




دیکھنا چاہتا ہوں گم ہو کر
کیا کوئی ڈھونڈ کے لاتا ہے مجھے

وکاس شرما راز