جو کر رہا ہے دوسروں کے ذہن کا علاج
وہ شخص خود بہت بڑا ذہنی مریض ہے
تنویر سپرا
کبھی اپنے وسائل سے نہ بڑھ کر خواہشیں پالو
وہ پودا ٹوٹ جاتا ہے جو لا محدود پھلتا ہے
تنویر سپرا
کتنا بعد ہے میرے فن اور پیشہ کے مابین
باہر دانشور ہوں لیکن مل میں آئل مین
تنویر سپرا
کتنا بعد ہے میرے فن اور پیشہ کے مابین
باہر دانشور ہوں لیکن مل میں آئل مین
تنویر سپرا
میں اپنے بچپنے میں چھو نہ پایا جن کھلونوں کو
انہی کے واسطے اب میرا بیٹا بھی مچلتا ہے
تنویر سپرا
مل مالک کے کتے بھی چربیلے ہیں
لیکن مزدوروں کے چہرے پیلے ہیں
تنویر سپرا
سب کی نگاہ میں ترے گودام آ گئے
اب اپنے ہاتھوں مال کی تقسیم کر نہ کر
تنویر سپرا