EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کہیں رسوا نہ ہوں رنگینیاں درد محبت کی
مرا اتنا خیال اے دیدۂ خوں بار کر لینا

تاجور نجیب آبادی




کہیں رسوا نہ ہوں رنگینیاں درد محبت کی
مرا اتنا خیال اے دیدۂ خوں بار کر لینا

تاجور نجیب آبادی




خدا مجھ کو تجھ سے ہی محروم کر دے
جو کچھ اور تیرے سوا چاہتا ہوں

تاجور نجیب آبادی




نظر بھر کے جو دیکھ سکتے ہیں تجھ کو
میں ان کی نظر دیکھنا چاہتا ہوں

تاجور نجیب آبادی




نظر بھر کے جو دیکھ سکتے ہیں تجھ کو
میں ان کی نظر دیکھنا چاہتا ہوں

تاجور نجیب آبادی




اف وہ نظر کہ سب کے لیے دل نواز ہے
میری طرف اٹھی تو تلوار ہو گئی

تاجور نجیب آبادی




اکثر مرے شعروں کی ثنا کرتے رہے ہیں
وہ لوگ جو غالب کے طرفدار نہیں ہیں

تالیف حیدر