EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہر اک کا دل موہ لیتی تھی اس کی اک مسکان
یہ مسکان تھی ساتھ اس کے چہرے کی پہچان

تاج سعید




ہر اک کا دل موہ لیتی تھی اس کی اک مسکان
یہ مسکان تھی ساتھ اس کے چہرے کی پہچان

تاج سعید




کس نے آ کر ہم کو دی آواز پچھلی رات میں
کون ہم کو چھیڑنے آیا ہے ان لمحات میں

تاج سعید




میں نے ظلمت کے فسوں سے بھاگنا چاہا مگر
میرے پیچھے بھاگتی پھرتی مری رسوائی تھی

تاج سعید




میں نے ظلمت کے فسوں سے بھاگنا چاہا مگر
میرے پیچھے بھاگتی پھرتی مری رسوائی تھی

تاج سعید




مسئلہ یہ بھی تو ہے اس عہد کا اے جان جاں
کیوں نچھاور جاں کریں کس کے لیے زندہ رہیں

تاج سعید




مجھ سے کنی کاٹ نہ گوری میں ہوں تیری چھایا
میں اک داتا جوگی بن کر تیری گلی میں آیا

تاج سعید