EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تجھے میں اپنا نہیں سمجھتا اسی لیے تو
زمانے تجھ سے میں کوئی شکوہ نہیں کروں گا

تیمور حسن




اتار لفظوں کا اک ذخیرہ غزل کو تازہ خیال دے دے
خود اپنی شہرت پہ رشک آئے سخن میں ایسا کمال دے دے

تیمور حسن




اتار لفظوں کا اک ذخیرہ غزل کو تازہ خیال دے دے
خود اپنی شہرت پہ رشک آئے سخن میں ایسا کمال دے دے

تیمور حسن




یہ جنگ جیت ہے کس کی یہ ہار کس کی ہے
یہ فیصلہ مری ٹوٹی کمان سے ہوگا

تیمور حسن




زندگی بھر کی ریاضت مری بیکار گئی
اک خیال آیا تھا بدلے میں وہ کیا دیتا ہے

تیمور حسن




زندگی بھر کی ریاضت مری بیکار گئی
اک خیال آیا تھا بدلے میں وہ کیا دیتا ہے

تیمور حسن




زندگی جنگ ہے اعصاب کی اور یہ بھی سنو
عشق اعصاب کو مضبوط بنا دیتا ہے

تیمور حسن