EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کہیں بھی طائر آوارہ ہو مگر طے ہے
جدھر کماں ہے ادھر جائے گا کبھی نہ کبھی

سید امین اشرف




کہیں پہ دست نگاریں کہیں لب لعلیں
وہ سوتے سوتے مری نیند کا اچٹ جانا

سید امین اشرف




کہیں پہ دست نگاریں کہیں لب لعلیں
وہ سوتے سوتے مری نیند کا اچٹ جانا

سید امین اشرف




کسی سے عشق ہو جانے کو افسانہ نہیں کہتے
کہ افسانے متاع کوچہ و بازار ہوتے ہیں

سید امین اشرف




لذت دید خدا جانے کہاں لے جائے
آنکھ ہوتی ہے تو ہوتا نہیں قابو دل پر

سید امین اشرف




لذت دید خدا جانے کہاں لے جائے
آنکھ ہوتی ہے تو ہوتا نہیں قابو دل پر

سید امین اشرف




میں دیکھتا ہوں فراز جنوں سے دنیا کو
کہ سہل بھی نہیں شایان آرزو ہونا

سید امین اشرف