EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہر طرف زیست کی راہوں میں کڑی دھوپ ہے دوست
بس تری یاد کے سائے ہیں پناہوں کی طرح

سدرشن فاخر




ہر طرف زیست کی راہوں میں کڑی دھوپ ہے دوست
بس تری یاد کے سائے ہیں پناہوں کی طرح

سدرشن فاخر




میرے رکتے ہی مری سانسیں بھی رک جائیں گی
فاصلے اور بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

سدرشن فاخر




میرے رکتے ہی مری سانسیں بھی رک جائیں گی
فاصلے اور بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

سدرشن فاخر




سامنے ہے جو اسے لوگ برا کہتے ہیں
جس کو دیکھا ہی نہیں اس کو خدا کہتے ہیں

سدرشن فاخر




تیرے جانے میں اور آنے میں
ہم نے صدیوں کا فاصلہ دیکھا

سدرشن فاخر




تیرے جانے میں اور آنے میں
ہم نے صدیوں کا فاصلہ دیکھا

سدرشن فاخر