EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تری ابرو ہے محراب محبت
نماز عشق میرے پر ہوئی فرض

سراج اورنگ آبادی




تجھ زلف میں دل نے گم کیا راہ
اس پریم گلی کوں انتہا نئیں

سراج اورنگ آبادی




تجھ زلف میں دل نے گم کیا راہ
اس پریم گلی کوں انتہا نئیں

سراج اورنگ آبادی




تمہاری زلف کا ہر تار موہن
ہوا میرے گلے کا ہار موہن

سراج اورنگ آبادی




وقت ہے اب نماز مغرب کا
چاند رخ لب شفق ہے گیسو شام

سراج اورنگ آبادی




وقت ہے اب نماز مغرب کا
چاند رخ لب شفق ہے گیسو شام

سراج اورنگ آبادی




وصل کے دن شب ہجراں کی حقیقت مت پوچھ
بھول جانی ہے مجھے صبح کوں پھر شام کی بات

سراج اورنگ آبادی