EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تازہ رکھ آب مہربانی سیں
ایک دل سو چمن برابر ہے

سراج اورنگ آبادی




تحقیق کی نظر سیں آخر کوں ہم نے دیکھا
اکثر ہیں مال والے کم ہیں کمال والے

سراج اورنگ آبادی




تکیۂ مخملی سرہانے رکھ
لیکن آنکھوں سیں اپنی خواب نکال

سراج اورنگ آبادی




تکیۂ مخملی سرہانے رکھ
لیکن آنکھوں سیں اپنی خواب نکال

سراج اورنگ آبادی




ترے سلام کے دھج دیکھ کر مرے دل نے
شتاب آقا مجھے رخصتی سلام کیا

سراج اورنگ آبادی




ترے سخن میں اے ناصح نہیں ہے کیفیت
زبان قلقل مینا سیں سن کلام شراب

سراج اورنگ آبادی




ترے سخن میں اے ناصح نہیں ہے کیفیت
زبان قلقل مینا سیں سن کلام شراب

سراج اورنگ آبادی