EN हिंदी
پتیاں ہو گئیں ہری دیکھو | شیح شیری
pattiyan ho gain hari dekho

غزل

پتیاں ہو گئیں ہری دیکھو

شین کاف نظام

;

پتیاں ہو گئیں ہری دیکھو
خود سے باہر بھی تو کبھی دیکھو

پھر کھلی کیا کوئی کلی دیکھو
شور ہے کیوں گلی گلی دیکھو

یاد اور یاد کو بھلانے میں
عمر کی فصل کٹ گئی دیکھو

مار کوئی شکار پر نکلا
دشت میں روشنی ہوئی دیکھو

رات کی راکھ منہ پہ مل مل کر
صبح کتنی سنور گئی دیکھو

صبح کی فکر بعد میں کرنا
رات کتنی گزر گئی دیکھو

زندگی کس طرح تمہاری نظامؔ
الجھنوں سے الجھ گئی دیکھو