EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دھول اڑتی ہے دھوپ بیٹھی ہے
اوس نے آنسوؤں کا گھر چھوڑا

شین کاف نظام




دھول اڑتی ہے دھوپ بیٹھی ہے
اوس نے آنسوؤں کا گھر چھوڑا

شین کاف نظام




دوستی عشق اور وفاداری
سخت جاں میں بھی نرم گوشے ہیں

شین کاف نظام




ایک آسیب ہے ہر اک گھر میں
ایک ہی چہرہ در بدر چمکے

شین کاف نظام




ایک آسیب ہے ہر اک گھر میں
ایک ہی چہرہ در بدر چمکے

شین کاف نظام




گلی کے موڑ سے گھر تک اندھیرا کیوں ہے نظامؔ
چراغ یاد کا اس نے بجھا دیا ہوگا

شین کاف نظام




ہم کبیرؔ اس کال کے کھڑے ہیں خالی ہاتھ
سنگ کسی کے ہم نہیں اور ہم سب کے ساتھ

شین کاف نظام