ہم رو رو اشک بہاتے ہیں وہ طوفاں بیٹھے اٹھاتے ہیں
یوں ہنس ہنس کر فرماتے ہیں کیوں مرد کا نام ڈبوتا ہے
سید محمد عبد الغفور شہباز
خدا نے منہ میں زبان دی ہے تو شکر یہ ہے کہ منہ سے بولو
کہ کچھ دنوں میں نہ منہ رہے گا نہ منہ میں چلتی زباں رہے گی
سید محمد عبد الغفور شہباز
خدا نے منہ میں زبان دی ہے تو شکر یہ ہے کہ منہ سے بولو
کہ کچھ دنوں میں نہ منہ رہے گا نہ منہ میں چلتی زباں رہے گی
سید محمد عبد الغفور شہباز
مٹی کا ہی گھر نہ ہوگا برباد
مٹی ترے تن کا گھر بھی ہوگا
سید محمد عبد الغفور شہباز
شب فراق کا چھایا ہوا ہے رعب ایسا
بلا بلا کے تھکے ہم قضا نہیں آئی
سید محمد عبد الغفور شہباز
شب فراق کا چھایا ہوا ہے رعب ایسا
بلا بلا کے تھکے ہم قضا نہیں آئی
سید محمد عبد الغفور شہباز
شہبازؔ میں عیب ہی نہیں کل
ایک آدھ کوئی ہنر بھی ہوگا
سید محمد عبد الغفور شہباز