EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہم رو رو اشک بہاتے ہیں وہ طوفاں بیٹھے اٹھاتے ہیں
یوں ہنس ہنس کر فرماتے ہیں کیوں مرد کا نام ڈبوتا ہے

سید محمد عبد الغفور شہباز




خدا نے منہ میں زبان دی ہے تو شکر یہ ہے کہ منہ سے بولو
کہ کچھ دنوں میں نہ منہ رہے گا نہ منہ میں چلتی زباں رہے گی

سید محمد عبد الغفور شہباز




خدا نے منہ میں زبان دی ہے تو شکر یہ ہے کہ منہ سے بولو
کہ کچھ دنوں میں نہ منہ رہے گا نہ منہ میں چلتی زباں رہے گی

سید محمد عبد الغفور شہباز




مٹی کا ہی گھر نہ ہوگا برباد
مٹی ترے تن کا گھر بھی ہوگا

سید محمد عبد الغفور شہباز




شب فراق کا چھایا ہوا ہے رعب ایسا
بلا بلا کے تھکے ہم قضا نہیں آئی

سید محمد عبد الغفور شہباز




شب فراق کا چھایا ہوا ہے رعب ایسا
بلا بلا کے تھکے ہم قضا نہیں آئی

سید محمد عبد الغفور شہباز




شہبازؔ میں عیب ہی نہیں کل
ایک آدھ کوئی ہنر بھی ہوگا

سید محمد عبد الغفور شہباز