EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نظر تو اپنے مناظر کے رمز جانتی ہے
کہ آنکھ کہہ نہیں سکتی سنی سنائی ہوئی

سعود عثمانی




نظر تو اپنے مناظر کے رمز جانتی ہے
کہ آنکھ کہہ نہیں سکتی سنی سنائی ہوئی

سعود عثمانی




پکا رستہ کچی سڑک اور پھر پگڈنڈی
جیسے کوئی چلتے چلتے تھک جاتا ہے

سعود عثمانی




سمجھ لیا تھا تجھے دوست ہم نے دھوکے میں
سو آج سے تجھے بار دگر سمجھتے ہیں

سعود عثمانی




سمجھ لیا تھا تجھے دوست ہم نے دھوکے میں
سو آج سے تجھے بار دگر سمجھتے ہیں

سعود عثمانی




سورج کے افق ہوتے ہیں منزل نہیں ہوتی
سو ڈھلتا رہا جلتا رہا چلتا رہا میں

سعود عثمانی




تمام عمر یہاں کس کا انتظار ہوا ہے
تمام عمر مرا کون انتظار کرے گا

سعود عثمانی