EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نزع کے دم بھی انہیں ہچکی نہ آئے گی کبھی
یوں ہی گر بھولے رہیں گے وہ سخیؔ کی یاد کو

سخی لکھنوی




پوجنا بت کا ہے یہ کیا مضمون
اور طواف حرم کے کیا معنی

سخی لکھنوی




قافلہ جاتا ہے ساغر کی طرف رندوں کا
ہے مگر قلقل مینا جرس جام شراب

سخی لکھنوی




قافلہ جاتا ہے ساغر کی طرف رندوں کا
ہے مگر قلقل مینا جرس جام شراب

سخی لکھنوی




رنگت اس رخ کی گل نے پائی ہے
اور پسینے کی بو گلاب میں ہے

سخی لکھنوی




رہتے کعبہ میں اکیلے کیا ہم
دل لگانے کو صنم بھی تو نہ تھے

سخی لکھنوی




رہتے کعبہ میں اکیلے کیا ہم
دل لگانے کو صنم بھی تو نہ تھے

سخی لکھنوی