محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
زمانے اب تو خوش ہو زہر یہ بھی پی لیا میں نے
ساحر لدھیانوی
نالاں ہوں میں بیداریٔ احساس کے ہاتھوں
دنیا مرے افکار کی دنیا نہیں ہوتی
ساحر لدھیانوی
پھر کھو نہ جائیں ہم کہیں دنیا کی بھیڑ میں
ملتی ہے پاس آنے کی مہلت کبھی کبھی
ساحر لدھیانوی
پھر کھو نہ جائیں ہم کہیں دنیا کی بھیڑ میں
ملتی ہے پاس آنے کی مہلت کبھی کبھی
ساحر لدھیانوی
پھر نہ کیجے مری گستاخ نگاہی کا گلا
دیکھیے آپ نے پھر پیار سے دیکھا مجھ کو
ساحر لدھیانوی
رنگوں میں تیرا عکس ڈھلا تو نہ ڈھل سکی
سانسوں کی آنچ جسم کی خوشبو نہ ڈھل سکی
ساحر لدھیانوی
رنگوں میں تیرا عکس ڈھلا تو نہ ڈھل سکی
سانسوں کی آنچ جسم کی خوشبو نہ ڈھل سکی
ساحر لدھیانوی