EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اک روز چھین لے گی ہمیں سے زمیں ہمیں
چھینیں گے کیا زمیں کے خزانے زمیں سے ہم

صبا اکبرآبادی




اک روز چھین لے گی ہمیں سے زمیں ہمیں
چھینیں گے کیا زمیں کے خزانے زمیں سے ہم

صبا اکبرآبادی




اس شان کا آشفتہ و حیراں نہ ملے گا
آئینہ سے فرصت ہو تو تصویر صباؔ دیکھ

صبا اکبرآبادی




عشق آتا نہ اگر راہ نمائی کے لئے
آپ بھی واقف منزل نہیں ہونے پاتے

صبا اکبرآبادی




جب عشق تھا تو دل کا اجالا تھا دہر میں
کوئی چراغ نور بداماں نہیں ہے اب

صبا اکبرآبادی




کام آئے گی مزاج عشق کی آشفتگی
اور کچھ ہو یا نہ ہو ہنگامۂ محفل سہی

صبا اکبرآبادی




کام آئے گی مزاج عشق کی آشفتگی
اور کچھ ہو یا نہ ہو ہنگامۂ محفل سہی

صبا اکبرآبادی