شب کی تنہائی میں اب تو اکثر
گفتگو تجھ سے رہا کرتی ہے
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شب وہی لیکن ستارہ اور ہے
اب سفر کا استعارہ اور ہے
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
صرف اس تکبر میں اس نے مجھ کو جیتا تھا
ذکر ہو نہ اس کا بھی کل کو نارساؤں میں
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سپرد کر کے اسے چاندنی کے ہاتھوں میں
میں اپنے گھر کے اندھیروں کو لوٹ آؤں گی
پروین شاکر
تیرا گھر اور میرا جنگل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
ایسی برساتیں کہ بادل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تیرے پیمانے میں گردش نہیں باقی ساقی
اور تری بزم سے اب کوئی اٹھا چاہتا ہے
پروین شاکر
ٹیگز:
| الوداع |
| 2 لائنیں شیری |
تیرے تحفے تو سب اچھے ہیں مگر موج بہار
اب کے میرے لیے خوشبوئے حنا آئی ہو
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |