حویلیاں بھی ہیں کاریں بھی کارخانے بھی
بس آدمی کی کمی دیکھتا ہوں شہروں میں
پروین کمار اشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کسی کسی کو تھماتا ہے چابیاں گھر کی
خدا ہر ایک کو اپنا پتہ نہیں دیتا
پروین کمار اشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پھل دار تھا تو گاؤں اسے پوجتا رہا
سوکھا تو قتل ہو گیا وہ بے زباں درخت
پروین کمار اشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زمیں کو اے خدا وہ زلزلہ دے
نشاں تک سرحدوں کے جو مٹا دے
پروین کمار اشک
آمد پہ تیری عطر و چراغ و سبو نہ ہوں
اتنا بھی بود و باش کو سادہ نہیں کیا
پروین شاکر
ٹیگز:
| خوش آمدید |
| 2 لائنیں شیری |
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں
اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اب ان دریچوں پہ گہرے دبیز پردے ہیں
وہ تانک جھانک کا معصوم سلسلہ بھی گیا
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |