EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کیا ہے چشم مروت نے آج مائل مہر
میں ان کی بزم سے کل آب دیدہ آیا تھا

پنڈت جواہر ناتھ ساقی




محو لقا جو ہیں ملکوتی خصال ہیں
بیدار ہو کے بھی نظر آتے ہیں خواب میں

پنڈت جواہر ناتھ ساقی




میری قسمت کی کجی کا عکس ہے
یہ جو برہم گیسوئے پر خم رہا

پنڈت جواہر ناتھ ساقی




نفس مطلب ہی مرا فوت ہوا جاتا ہے
جان جاناں یہ مناسب نہیں گھبرا دینا

پنڈت جواہر ناتھ ساقی




نہیں کھلتا سبب تبسم کا
آج کیا کوئی بوسہ دیں گے آپ

پنڈت جواہر ناتھ ساقی




نیرنگ عشق آج تو ہو جائے کچھ مدد
پر فن کو ہم کریں متحیر کسی طرح

پنڈت جواہر ناتھ ساقی




نگہ ناز سے اس چست قبا نے دیکھا
شوق بیتاب گل چاک گریباں سمجھا

پنڈت جواہر ناتھ ساقی