EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کچھ احتیاط پرندے بھی رکھنا بھول گئے
کچھ انتقام بھی آندھی نے بدترین لیے

نصرت گوالیاری




کچھ نوجوان شہر سے آئے ہیں لوٹ کر
اب داؤ پر لگی ہوئی عزت ہے گاؤں کی

نصرت گوالیاری




میں اجنبی ہوں مگر تم کبھی جو سوچو گے
کوئی قریب کا رشتہ ضرور نکلے گا

نصرت گوالیاری




ملنا پڑتا ہے ہمیں خود سے بھی غیروں کی طرح
اس نے ماحول ہی کچھ ایسا بنا رکھا ہے

نصرت گوالیاری




مرے چراغ کی ننھی سی لو سے خائف ہے
عجیب وقت پڑا ہے سیاہ آندھی پر

نصرت گوالیاری




قانون جیسے کھو چکا صدیوں کا اعتماد
اب کون دیکھتا ہے خطا کا ہے رخ کدھر

نصرت گوالیاری




رات کے لمحات خونی داستاں لکھتے رہے
صبح کے اخبار میں حالات بہتر ہو گئے

نصرت گوالیاری