EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ادا آئی جفا آئی غرور آیا حجاب آیا
ہزاروں آفتیں لے کر حسینوں پر شباب آیا

نوح ناروی




اے دیر و حرم والو تم دل کی طرف دیکھو
کعبے کا یہ کعبہ ہے بت خانے کا بت خانہ

نوح ناروی




اے نوحؔ آتے جاتے ہیں دونوں گھروں میں ہم
بت خانہ ہے قریب بہت خانقاہ سے

نوح ناروی




اے نوحؔ کھل چلے تھے وہ ہم سے شب وصال
اتنے میں آفتاب نمودار ہو گیا

نوح ناروی




اے نوحؔ نہ ترک شاعری ہو
بے کار مباش کچھ کیا کر

نوح ناروی




اے نوحؔ توبہ عشق سے کر لی تھی آپ نے
پھر تانک جھانک کیوں ہے یہ پھر دیکھ بھال کیا

نوح ناروی




اللہ رے ان کے حسن کی معجز نمائیاں
جس بام پر وہ آئیں وہی کوہ طور ہو

نوح ناروی