EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اپنی آنکھیں نہیں جلاؤں گی
میں نے بجھتے چراغ دیکھے ہیں

نیل احمد




اپنی آنکھوں کو نوچ ڈالا ہے
تم کو پانے کے خواب بنتی ہیں

نیل احمد




اور پھر محبت میں جی کے مر کے دیکھا ہے
لوگ سوچتے ہیں جو ہم نے کر کے دیکھا ہے

نیل احمد




دل کی اداسیوں کا کوئی سبب نہیں ہے
بس یہ سبب ہے میرے دل کی اداسیوں کا

نیل احمد




ہوا کا رنگ نہیں ہے مگر مزاج تو ہے
ہوا سے دوستی کرنا کوئی مذاق نہیں

نیل احمد




جب جب تم کو یاد کریں ہم
تب تب بارش ہو جاتی ہے

نیل احمد




خود فریبی رہے تو اچھا ہے
خود شناسی تباہ کر دے گی

نیل احمد