رنج دل یوں گیا رخ اس کا دیکھ
جیسے اٹھ جائے آئینے سے زنگ
نظیر اکبرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سب کتابوں کے کھل گئے معنی
جب سے دیکھی نظیرؔ دل کی کتاب
نظیر اکبرآبادی
ٹیگز:
| کتاب |
| 2 لائنیں شیری |
سرچشمۂ بقا سے ہرگز نہ آب لاؤ
حضرت خضر کہیں سے جا کر شراب لاؤ
نظیر اکبرآبادی
ٹیگز:
| شراب |
| 2 لائنیں شیری |
سرسبز رکھیو کشت کو اے چشم تو مری
تیری ہی آب سے ہے بس اب آبرو مری
نظیر اکبرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شب کو آ کر وہ پھر گیا ہیہات
کیا اسی رات ہم کو سونا تھا
نظیر اکبرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہا
جب وہ شہر آرا گیا پھر شہر دل میں کیا رہا
نظیر اکبرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سنو میں خوں کو اپنے ساتھ لے آیا ہوں اور باقی
چلے آتے ہیں اٹھتے بیٹھتے لخت جگر پیچھے
نظیر اکبرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |