EN हिंदी
شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہا | شیح شیری
shahr-e-dil aabaad tha jab tak wo shahr-ara raha

غزل

شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہا

نظیر اکبرآبادی

;

شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہا
جب وہ شہر آرا گیا پھر شہر دل میں کیا رہا

کیا رہا پھر شہر دل میں جز ہجوم درد و غم
تھی جہاں فوج طرب واں لشکر غم آ رہا

آ رہا آنکھوں میں دم تو بھی نہ آیا وہ صنم
حیف کس سے پوچھیے جا کر کہ وہ کس جا رہا