شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہا
جب وہ شہر آرا گیا پھر شہر دل میں کیا رہا
کیا رہا پھر شہر دل میں جز ہجوم درد و غم
تھی جہاں فوج طرب واں لشکر غم آ رہا
آ رہا آنکھوں میں دم تو بھی نہ آیا وہ صنم
حیف کس سے پوچھیے جا کر کہ وہ کس جا رہا

غزل
شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہا
نظیر اکبرآبادی