قیامت میں بڑی گرمی پڑے گی حضرت زاہد
یہیں سے بادۂ گل رنگ میں دامن کو تر کر لو
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
قبلہ بن جائے جہاں تو کوئی پتھر رکھ دے
دست اسلام وہیں دین کا منبر رکھ دے
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رنج غربت میں دیکھ کر مجھ کو
دل صحرا بھی باغ باغ ہوا
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
روح دیتی رہی ترغیب تعلی برسوں
ہم مگر تیری گلی چھوڑ کے اوپر نہ گئے
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ساقی مرا کھنچا تھا تو میں نے منا لیا
یہ کس طرح منے جو دھری ہے کھنچی ہوئی
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ساقی نے لگی دل کی اس طرح بجھا دی تھی
اک بوند چھڑک دی تھی اک بوند چکھا دی تھی
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ساقی تری نظر تو قیامت سی ڈھا گئی
ٹھوکر لگی تو شیشۂ توبہ بھی چور تھا
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

