EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کسی کے درد محبت نے عمر بھر کے لیے
خدا سے مانگ لیا انتخاب کر کے مجھے

مضطر خیرآبادی




کسی کے کم ہیں کسی کے بہت مگر زاہد
گناہ کرنے کو کیا پارسا نہیں کرتے

مضطر خیرآبادی




کسی کے کم ہیں کسی کے بہت مگر زاہد
گناہ کرنے کو کیا پارسا نہیں کرتے

مضطر خیرآبادی




کسی کے تیر کو چھاتی سے ہم لگائے رہے
تمام عمر کلیجے کے پار ہی رکھا

مضطر خیرآبادی




کسی نے نہ دیکھا ترے حسن کو
مری صورت حال دیکھی گئی

مضطر خیرآبادی




کوئی اچھا نظر آ جائے تو اک بات بھی ہے
یوں تو پردے میں سبھی پردہ نشیں اچھے ہیں

مضطر خیرآبادی




کوئی لے لے تو دل دینے کو میں تیار بیٹھا ہوں
کوئی مانگے تو اپنی جان تک قربان کرتا ہوں

مضطر خیرآبادی