EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

میں بھی کچھ خوش نہیں وفا کر کے
تم نے اچھا کیا نباہ نہ کی

مومن خاں مومن




مجلس میں مرے ذکر کے آتے ہی اٹھے وہ
بدنامی عشاق کا اعزاز تو دیکھو

مومن خاں مومن




میرے تغییر رنگ کو مت دیکھ
تجھ کو اپنی نظر نہ ہو جائے

مومن خاں مومن




مومن میں اپنے نالوں کے صدقے کہ کہتے ہیں
اس کو بھی آج نیند نہ آئی تمام شب

مومن خاں مومن




نہ کرو اب نباہ کی باتیں
تم کو اے مہربان دیکھ لیا

مومن خاں مومن




ناصحا دل میں تو اتنا تو سمجھ اپنے کہ ہم
لاکھ ناداں ہوئے کیا تجھ سے بھی ناداں ہوں گے

مومن خاں مومن




نے جائے واں بنے ہے نے بن جائے چین ہے
کیا کیجئے ہمیں تو ہے مشکل سبھی طرح

مومن خاں مومن