جسے ذوق بادہ پرستی نہیں ہے
مرے سامنے اس کی ہستی نہیں ہے
مرزا مسیتابیگ منتہی
کعبہ و دیر ایک سمجھتے ہیں رند پاک
پابند یہ نہیں ہیں حرام و حلال کے
مرزا مسیتابیگ منتہی
کبھی حرم میں کبھی بت کدے کو جاتا ہوں
زمین ڈھونڈھ رہا ہوں مزار کے قابل
مرزا مسیتابیگ منتہی
خیال اس صف مژگاں کا دل میں آئے گا
ہمارے ملک میں بھرتی سپاہ کی ہوگی
مرزا مسیتابیگ منتہی
خود رحم کیجیے دل امیدوار پر
آپھی نکالئے کوئی صورت نباہ کی
مرزا مسیتابیگ منتہی
لطیف روح کے مانند جسم ہے کس کا
پیادہ کون وقار سوار رکھتا ہے
مرزا مسیتابیگ منتہی
مجھ سا عاشق آپ سا معشوق تب ہووے نصیب
جب خدا اک دوسرا ارض و سما پیدا کرے
مرزا مسیتابیگ منتہی

