کیوں میری بود و باش کی پرسش ہے ہر گھڑی
تم تو کہو کہ رہتے ہو دو دو پہر کہاں
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیوں پاس مرے آ کر یوں بیٹھے ہو منہ پھیرے
کیا لب ترے مصری ہیں میں جن کو چبا جاتا
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مرے کس کام کا ہے بخت خفتہ
اسے رشوت میں دوں گا پاسباں کو
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نہ تو صیاد کا کھٹکا نہ خزاں کا دھڑکا
ہم کو وہ چین قفس میں ہے کہ بستاں میں نہیں
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نہ اس کے لب کو فقط لعل کہہ کے ختم کرو
ابھی تو اس میں بہت سی ہے گفتگو باقی
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نئے فتنے جو اٹھتے ہیں جہاں میں
صلاحیں سب یہ لیتے ہیں تمہیں سے
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رال ٹپکے گی شیخ صاحب کی
نہ دکھاؤ شراب کی صورت
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

