EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کیا غیر کیا عزیز کوئی نوحہ گر نہ ہو
اے جان یوں نکل کہ بدن تک خبر نہ ہو

میر کلو عرش




مجھ کو اور یار کو دونوں سے سروکار نہیں
کفر کافر کو مسلماں کو ہے اسلام پسند

میر کلو عرش




صحت ہے مرض قضا شفا ہے
اللہ حکیم ہے ہمارا

میر کلو عرش




توڑ کر کعبہ کو مسجد نہ بناؤ زاہد
خانہ برباد کسی دل ہی میں کر گھر پیدا

میر کلو عرش




آ ہی کودا تھا دیر میں واعظ
ہم نے ٹالا خدا خدا کر کے

میر مہدی مجروح




آمد آمد خزاں کی ہے شاید
گل شگفتہ ہوا چمن میں ہے

میر مہدی مجروح




اب رقیب بوالہوس ہیں عشق باز
دل لگانے سے بھی نفرت ہو گئی

میر مہدی مجروح