ابر کی تیرگی میں ہم کو تو
سوجھتا کچھ نہیں سوائے شراب
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اپنی کشتی کا ہے خدا حافظ
پیچھے طوفاں ہے سامنے گرداب
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک دل اور خواست گار ہزار
کیا کروں یک انار صد بیمار
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا
سمجھے بھی تو کیا سمجھے جانا بھی تو کیا جانا
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہر ایک جانتا ہے کہ مجھ پر نظر پڑی
کیا شوخیاں ہیں اس نگہ سحر کار میں
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہزاروں گھر ہوئے ہیں اس سے ویراں
رہے آباد سرکار محبت
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اتنا مردود ہوں کہ ڈر ہے مجھے
قبر سے پھینک دے زمیں نہ کہیں
میر مہدی مجروح
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

