EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

خاک بھی لطف زندگی نہ رہا
آرزو جی میں ہو وہ جی نہ رہا

مردان علی خاں رانا




کھینچا ہے عکس قلب کی فوٹوگراف میں
شیشے میں ہے شبیہ پری کوہ قاف میں

مردان علی خاں رانا




کھو گیا کوئے دلربا میں نظامؔ
لوگ کہتے ہیں مارواڑ میں ہے

مردان علی خاں رانا




خود غلط ہے جو کہے ہوتی ہے تقدیر غلط
کہیں قسمت کی بھی ہو سکتی ہے تحریر غلط

مردان علی خاں رانا




خدا را بہر استقبال جلد اے جان باہر آ
عیادت کو مری جان جہاں تشریف لاتے ہیں

مردان علی خاں رانا




کی ریا سے نہ شیخ نے توبہ
مر گیا وہ گناہ گار افسوس

مردان علی خاں رانا




کیوں کر بڑھاؤں ربط نہ دربان یار سے
آخر کوئی تو ملنے کی تدبیر چاہئے

مردان علی خاں رانا