ہو غریبوں کا چاک خاک رفو
تار ہاتھ آئے جب نہ دامن سے
مردان علی خاں رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہوا یقیں کہ زمیں پر ہے آج چاند گہن
وہ ماہ چہرے پہ جب ڈال کر نقاب آیا
مردان علی خاں رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جس کو دیکھو وو نور کا بقعہ
یہ پرستان ہے کہ لندن ہے
مردان علی خاں رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جس کو سب کہتے ہیں سمندر ہے
قطرۂ اشک دیدۂ تر ہے
مردان علی خاں رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو چیز ہے جہان میں وہ بے مثال ہے
ہر فرد خلق وحدت حق پر دلیل ہے
مردان علی خاں رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کہنا قاصد کہ اس کے جینے کا
وعدۂ وصل پر مدار ہے آج
مردان علی خاں رانا
کٹا تھا روز مصیبت خدا خدا کر کے
یہ رات آئی کہ سر پہ مرے عذاب آیا
مردان علی خاں رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

