EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

میرے تلووں کے لہو سے ہوگی روشن ہر جہت
رہروان راہ منزل ہوں گے ششدر دیکھنا

محفوظ الرحمان عادل




مجھ کو شوق جستجوئے کائنات
خاک سے عادلؔ خلا تک لے گیا

محفوظ الرحمان عادل




پرت پرت ترا چہرہ سجا رہا ہوں میں
یہ اتفاق کہ ہیں گھر میں آئنے ٹوٹے

محفوظ الرحمان عادل




قیدی بنا کے رکھا ہے اس نے تمام عمر
مجھ کو حصار جاں سے نکلنے نہیں دیا

محفوظ الرحمان عادل




سامنے ماں کے جو ہوتا ہوں تو اللہ اللہ
مجھ کو محسوس یہ ہوتا ہے کہ بچہ ہوں ابھی

محفوظ الرحمان عادل




شاخ سے گر کر ہوا کے ساتھ ساتھ
کس طرف یہ زرد پتا جائے گا

محفوظ الرحمان عادل




شبنمی قطرے گل لالہ پہ تھے رقص کناں
برف کے ٹکڑے بھی دیکھے گئے انگاروں میں

محفوظ الرحمان عادل